اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ | سینئر بھارتی صحافی اور معروف ویب پورٹل دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے نریندر مودی کی قیادت میں کیے گئے آپریشن سندور کو غلط اندازوں پر مبنی ایک خطرناک حکمتِ عملی قرار دیا۔
وردراجن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ پوسٹ میں آپریشن سندور پر تنقید کی اور واضح الفاظ میں کہا کہ مودی حکومت چاہے تو یہ تاثر دے کہ پاکستان امریکا کے پاس "ہمیں بچاؤ" کی دہائی دیتا ہوا گیا یا یہ دعویٰ کرے کہ بھارت نے اپنے تمام مقاصد حاصل کر لیے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مودی نے ایک ایسا قدم اٹھایا جس کا نتیجہ ناپسندیدہ، مگر مکمل طور پر قابلِ پیش گوئی تھا۔
انہوں نے بھارتی فضائیہ کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب آپ یہ کہتے ہیں کہ سب پائلٹ واپس آ گئے، تو یہ اس بات کی ضمانت نہیں کہ سب طیارے بھی واپس آئے۔
یہ جملہ پاکستان کے اس دعوے کو مزید تقویت دیتا ہے کہ اس نے بھارتی فضائیہ کے کئی طیارے مار گرائے۔
وردراجن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار ان نقصانات کو تسلیم کرنے سے اس لیے گریزاں ہے کیونکہ ایسا کرنے سے سیاسی سطح پر ان کے فیصلوں پر سوالات اٹھ سکتے ہیں اور عوامی رائے میں تبدیلی آ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نقصانات کا اعتراف نہ کرنا دراصل یہ تسلیم کرنا ہے کہ یہ نقصانات معمولی نہیں تھے۔
وردراجن نے دعویٰ کیا کہ آپریشن سندور کے بعد پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر دوبارہ سنجیدگی سے سنا جانے لگا ہے اور امریکا سمیت کئی ممالک نے کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی تنازع کے طور پر تسلیم کرلیا۔
بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ملک سفارتی، اقتصادی اور عسکری ذرائع کو متوازن طور پر استعمال کرتے ہیں، لیکن مودی حکومت نے صرف انتخابی فائدے کےلیے جنگی بیانیے پر انحصار کیا۔
انہوں نے کہا کہ مودی جانتے تھے کہ پاکستان کے خلاف مکمل جنگ ممکن نہیں، لیکن سیاسی فائدے کےلیے انہوں نے ایسا خطرناک راستہ اختیار کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ